ترکی زلزلہ اور حلال کی برکت


     
     ترکیہ کے 10 شہروں میں 9 لاکھ سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔ جن میں بڑے نامی گرامی بلڈرز کی تعمیر کردہ اونچی بلڈنگز بھی شامل ہیں۔ ان تمام بلڈرز کے نام ای سی ایل میں ڈال کر ان کی گرفتاری جاری ہے۔ مگر ان میں ترکیہ کے ایک بزرگ بلڈر آيدن دورسون بھی ہیں۔ ان کے تعمیر کردہ 50 رہائشی منصوبوں میں کسی ایک کا گرنا تو دور کی بات، انہیں زلزلے سے نقصان تک نہیں پہنچا۔ جس پر ترکیا کے سوشل میڈیا میں ان کا بڑا چرچا ہے اور لوگ انہیں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو اللہ پاک کی مدد ہے کہ اس نے مجھے رسوا نہیں کیا۔ دوسرا رزق حلال کی طلب کہ میں نے ناجائز پیسہ کمانے یا راتوں رات ارب پتی بننے کیلئے کوئی تعمیراتی پروجیکٹ شروع نہیں کیا۔ منصوبہ شروع کرنے سے قبل میں اپنے طور پر تحقیق کرکے اسے مضبوط سے مضبوط بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتا رہا۔ میں نے تعمیرات کا کام ویسے ہی شروع نہیں کیا، یہ ہمارا خاندانی پیشہ ہے۔ آیدن کسی یونیورسٹی سے تعمیرات کی جدید تعلیم سے تہی دست ہیں۔ مگر باپ کی وصیت پر عمل پیرا کہ بیٹا! چار کے بجائے ایک پیسہ کمالو، لیکن کام پائیدار طریقے سے کرو۔ چونکہ یہ علاقہ زلزلوں کا مرکز ہے۔ آیدن نے اس بات کو مدنظر رکھ کر پروجیکٹ مکمل کئے تاکہ ان کا نفع حلال ہو۔ کہتے ہیں کہ مجھے ٹھیکیدار یا انجینئرز پر بھی بھروسہ نہیں ہے۔ ہر کام خود اپنی نگرانی میں کراتا ہوں۔ ان کے ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ وہ ایک مثالی انسان ہیں۔ اپنے مزدوروں کا بھی بھرپور خیال رکھتے ہیں۔ اب مال حرام کے رسیا بلڈرز کی جمع پونجی بھی لٹ گئی اور اوپر سے قانون کی گرفت میں آکر رسوا بھی ہوگئے۔ لیکن رزق حلال کی جستجو کی برکت سے ایک تو آیدن کا سرمایہ محفوظ رہا، دوسرا وہ قوم کے ہیرو بن گئے۔ بے شک نیکی ضائع نہیں ہوتی اور جھوٹ، فریب اور دھوکے کا انجام بہت برا ہوتا ہے۔
بحوالہ الجزیرہ
ضیا چترالی

Post a Comment

SEEMANCHAL EXPRESS

Previous Post Next Post