دہلی والوں کو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، مفت پانی کی تصویر دکھا کر لوگوں کو لالچ دے کر ووٹ لینے والے، اب چھوڑ گئے رام بھروس، رام نواس شرما، چیئرمین دہلی پردیش کانگریس کمیٹی




 
Edited by Teem Seemanchal Express News Delhi

دہلی والوں کو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، مفت پانی کی تصویر دکھا کر لوگوں کو لالچ دے کر ووٹ لینے والے، اب چھوڑ گئے رام بھروس، رام نواس شرما، چیئرمین دہلی پردیش کانگریس کمیٹی



  دہلی میں پینے کے پانی پر سیاست کرکے اقتدار حاصل کرنے والے کیجریوال دہلی والوں کو مفت پانی کا وعدہ کرکے اب پانی کے مسئلے پر آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں، چلچلاتی گرمی میں پینے کے لیے صاف پانی کے لیے ترس رہے دہلی والوں کی آواز اب ہے نہ میڈیا سن رہا ہے اور نہ یہ گونگی بہری حکومت*!


   دہلی جل بورڈ سمر ایکشن پلان کے مطابق ملک کی راجدھانی میں 10,141 ایسے مقامات ہیں جہاں لوگ پینے کے لیے صاف پانی کو ترس رہے ہیں اور 1390 ایسے مقامات ہیں جہاں اس سال پینے کے پانی کا مسئلہ بڑھ گیا ہے، حکومتی وزراء، اور ایم ایل اے کا پسندیدہ ٹینکر مافیا عوام کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر من مانی رقم وصول کر رہا ہے۔

   حکومت نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی پر کوئی قدم
نہیں اٹھایا

   پینے کے پانی کی شدید قلت کی وجہ سے کرائے کے ٹینکر کے ذریعے لوٹ مار کی جا رہی ہے۔

   دہلی میں 10141 مقامات پر لوگ پینے کے پانی کو لے کر بہت پریشان ہیں۔

   • پچھلے ایک سال میں 1390 نئے مقامات پر پینے کے پانی کے مسائل میں اضافہ

   خود کو عام آدمی کا خیر خواہ بتا کر دہلی کے لوگوں کے جذبات سے کھیلنے والے کیجریوال وزیر اعلیٰ ہونے کے ساتھ ساتھ دہلی جل بورڈ کے صدر بھی ہیں جنہوں نے اب تک بڑھتی ہوئی مہنگائی پر کوئی کام نہیں کیا ہے۔ پانی کا مسئلہ، مفت پانی کے وعدے پر سیاسی عزائم کی تکمیل کی کوشش۔ اس کے لیے دہلی والوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر وہ پینے کے پانی کے لیے 600 سے زیادہ بورویل (ٹیوب ویل) سے گندا زہریلا پانی فراہم کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ کئی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

   دہلی جل بورڈ میں صرف 250 ٹینکر محکمہ کے اپنے ہیں، باقی 407 ٹھیکے پر ہیں اور 541 کرایہ پر لیے گئے پانی کے ٹینکر ایم ایل اے اور وزراء کے قریبی ٹینکر مافیا کے ہیں جو آفت کے وقت موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہلی کے لوگوں سے پانی حاصل کر رہے ہیں۔ وہ من مانی رقم وصول کر رہے ہیں، ایسا بھی نہیں ہے کہ یہ معلومات خود کجریوال کے پاس نہیں ہیں، بلکہ خود کجریوال اس کرپٹ نظام کا حصہ بن چکے ہیں، جس کا زندہ ثبوت دہلی جل بورڈ پر 57 ہزار کروڑ سے زیادہ کا بینکوں کا قرض ہے۔ جس کے کیجریوال دہلی جل بورڈ کے پورے نظام کے ذمہ دار ہیں اور دہلی کے وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے ان کی نگرانی میں کروڑوں روپے کے ایسے ٹینڈر دئیے گئے ہیں، جن کا کام صرف کاغذوں پر ہی ہوا ہے، اور عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے دہلی والے، حقیقت میں۔ دہلی میں کوئی کام نہیں ہوا ہے، جب کہ دہلی میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

Post a Comment

SEEMANCHAL EXPRESS

Previous Post Next Post